تشہد
نماز کی دو رکعتوں کے بعد نماز کو بیٹھنا ضروری ہے۔ اس حالت میں التحیات پڑھی جاتی ہے۔ جس کے اخیر میں شہادت کے کلمات آتے ہیں۔ اور اسی نسبت سے اسے تشہد کہتے ہیں۔ نماز دو رکعت کی ہوتو تشہد کے بعد درود شریف اور دعا پڑھ کر نماز سلام پر ختم کردی جاتی ہے۔ اگر دو رکعت سے زائد تین رکعت یا چار رکعت کی وہ تو تشہد کے بعد تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ اور پھر آخری رکعت میں قعدہ بیٹھنا کیا جاتا ہے۔ اس میں تشہد اور درود و دعا پڑھے جاتے ہیں۔ آخری قعدہ فرض ہے۔
≤نماز میں تشہد اور درود کے الفاظ≥
نماز میں تشہد اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود کے متعدد اور مختلف الفاظ وارد ہیں، چنانچہ کامل طریقہ یہی ہے کہ مسلمان ان سب کو نماز میں پڑھا کرے اس کے لیے کبھی ایک نوعیت کے الفاظ پڑھے تو کبھی دوسری نوعیت کے، تا کہ تمام مسنون الفاظ نماز میں ادا کر سکے اور چند ایک پر اکتفا نہ ہو، اگر ایسا کرنا دشوار ہو تو پھر جن الفاظ کو یاد کرنے کی استطاعت رکھتا ہے انہی پر اکتفا کر لے اس پر کوئی حرج نہیں ہوگا، ان شاء اللہ
ذیل میں تشہد اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود کے کچھ ثابت الفاظ ذکر کرتے ہیں :
ابن مسعود کا تشہد: ( التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ) ترجمہ: تمام زبانی، بدنی اور مالی عبادات اللہ تعالی کے لیے ہیں، اے نبی! آپ پر اللہ تعالی کی جانب سے سلامتی، رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں، ہم پر اور اللہ تعالی کے تمام نیک بندوں پر سلامتی نازل ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود بر حق نہیں ہے اور میں یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ محمد -ﷺ-اللہ تعالی کے بندے اور رسول ہیں۔ بخاری: (6265) مسلم: (402)
ابن عمر ما کا تشہد: ( التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ) ترجمہ: تمام زبانی، بدنی اور مالی عبادات اللہ تعالی کے لیے ہیں، اے نبی! آپ پر اللہ تعالی کی جانب سے سلامتی، رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں، ہم پر اور اللہ تعالی کے تمام نیک بندوں پر سلامتی نازل ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود بر حق نہیں ہے، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور میں یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ محمد -ﷺ-اللہ تعالی کے بندے اور رسول ہیں۔ ابو داود (971) اسے البانی نے صحیح کہا ہے۔
سیدنا عمر نے لوگوں کو تشہد سکھلاتے ہوئے منبر پر فرمایا تھا : (التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ،الزَّاكِيَاتُ لِلَّهِ، الطَّيِّبَاتُ لِلَّهِ، الصَّلَوَاتُ لِلَّهِ، السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ) ترجمہ: تمام زبانی عبادات اللہ کے لیے ہیں، تمام نیک اعمال اللہ کے لیے ہیں، تمام مالی اور بدنی عبادات اللہ کے لیے ہیں، اے نبی! آپ پر اللہ تعالی کی جانب سے سلامتی، رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں، ہم پر اور اللہ تعالی کے تمام نیک بندوں پر سلامتی نازل ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود بر حق نہیں ہے اور میں یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ محمد -ﷺ-اللہ تعالی کے بندے اور رسول ہیں۔ مؤطا مالک (204) اسے البانی نے صحیح کہا ہے۔
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے کے الفاظ یہ ہیں:
(اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ) ترجمہ: یا اللہ! محمد اور آل محمد پر درود نازل فرما جیسے تو نے ابراہیم اور آل ابراہیم پر درود نازل کیا، بیشک تو تعریف کے لائق اور بزرگی والا ہے۔ یا اللہ! محمد اور آل محمد پر برکت نازل فرما جیسے تو نے ابراہیم اور آل ابراہیم پر برکت نازل کی، بیشک تو تعریف کے لائق اور بزرگی والا ہے۔ بخاری: (3370)
(اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ) ترجمہ: یا اللہ! محمد اور آل محمد پر درود نازل فرما جیسے تو نے آل ابراہیم پر درود نازل کیا اور محمد اور آل محمد پر برکت نازل فرما جیسے تو نے آل ابراہیم پر جہانوں میں برکت نازل کی، بیشک تو تعریف کے لائق اور بزرگی والا ہے۔ مسلم: (405)